نماز کی نیت
سوال: نماز کی نیت باندھتے وقت بہت سے لوگ نیت الفاظ پکارتے ہیں۔ مثلاً فجر کی نماز ہے تو یوں کہیں گے: دو رکعت نماز فرض، فرض اللہ تعالیٰ کے، پیچھے اس امام کے، منہ طرف کعبہ شریف، اللہ اکبر۔ نیت کے لیے ایسے الفاظ کہنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
جواب: دخل فی الصلوٰة بقول اللہ اکبر لا یجزئہ غیرہ من الفاظ التعظیم ( غنیة الطالبین صفحہ 10 ) یعنی نماز میں داخل ہونے کے لیے صرف اللہ اکبر ہی کہنا چاہیے۔ اس کلمہ کے سوا نیت کے لیے کوئی بھی دوسرا کلمہ زبان سے کہنا جائز نہیں ہے۔ کیونکہ النیة فمحلھا القلب ( ص 9 ) یعنی نیت دل کا فعل ہے، زبان کا فعل نہیں ہے ( اس لیے دل کا ارادہ ہی نیت ہے زبان سے کچھ کہنا درست نہیں ہے )
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں