نماز عصر کا صحیح وقت
سوال: نماز عصر کے وقت کی تعیین میں بھی ہمارے ہاں بہت اختلاف پایا جاتا ہے کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ نماز عصر کا ٹھیک وقت وہ ہے جب شی کا سایہ اس کے برابر یعنی ایک مثل ہو جائے اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس نماز کا ٹھیک وقت وہ ہے جب شی کا سایہ اس سے دو مثل کے برابر ہو جائے۔ ٹھیک بات کیا ہے؟
جواب: حین صار ظل کل شیئٍ مثلہ ( غنیة الطالبین صفحہ 811 )
یعنی ٹھیک بات یہی ہے کہ نماز عصر کا صحیح وقت وہی ہے جب شی کا سایہ اس کے ایک مثل ہو جائے اور دو مثل والی بات زیادہ سے زیادہ تاخیر سے نماز پڑھنے کے وقت کو ظاہر کرتی ہے۔ ( غنیة الطالبین صفحہ 827 )
اب جہاں تک ضرورت کا تعلق ہے تو اس صورت میں تو وقت الی قبل ان تغیب الشمس یعنی سورج ڈوبنے تک بھی ہے مگر خوب یاد رہے کہ والافضل تعجیلھا ( غنیة الطالبین صفحہ827 ) یعنی نماز عصر کا افضل وقت اس کا جلدی ( یعنی مثل اول میں ) ادا کرنا ہی ہے۔
٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں