جلسہ بین السجدتین ( دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنا )
سوال: دونوں سجدوں کے درمیان کتنی دیر تک بیٹھنا ضروری ہے؟
جواب: والجلوس بین السجدتین والطمانیة ( غنیة الطالبین ص10 )
یعنی سجدوں کے درمیان اتنی دیر تک بیٹھنا شرط ہے کہ آدمی کو اپنے ٹھیک ٹھیک بیٹھنے کا اطمینان ہو جائے۔
( یاد رہے کہ یہ سجدوں کے درمیان بیٹھنا بھی نماز کا رکن ہے اور اگر کوئی شخص پوری تسلی اور اطمینان کے ساتھ نہیں بیٹھے گا تو اس کی نماز باطل ہو گی۔ کیونکہ یہ بات معلوم ہو چکی ہے کہ رکن اگر دانستہ ترک کر دیا جائے یا بھول کر چھوڑ دیا جائے تو دونوں صورتوں میں نماز باطل ہے )
سوال: دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھ کر کچھ پڑھنا چاہیے یا ویسے ہی بیٹھ کر دوسرا سجدہ کر لیا جائے؟
جواب: یہاں پڑھنے کے لیے یہ الفاظ وارد ہوئے ہیں۔ رب اغفرلی ( اے رب مجھے بخش دے ) ( غنیة الطالبین صفحہ10 )
سوال: یہ الفاظ ایک ہی بار کہے جائیں یا زیادہ بار؟
جواب: یقول رب اغفرلی ثلاثا۔ ( غنیة الطالبین صفحہ 855 )
یعنی یہ الفاظ تین بار دہرائے جائیں۔ یاد رہے کہ ان الفاظ کا پڑھنا واجب ہے اور واجب کے بارے میں اصول یہ ہے کہ: ان ترک واجبا ساھیا جبرہ بسجود السھو وان ترکہ عامدا بطلت الصلوة ( غنیة الطالبین صفحہ 12 ) واجب اگر بھول کر چھوٹ جائے گا تو سجدہ سہو سے اس کی تلافی ہو جائے گی۔ لیکن اگر اسے دانستہ چھوڑا جائے گا تو نماز باطل ہو گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں